EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

نئی نئی سی آگ ہے یا پھر کون ہے وہ
پیلے پھولوں گہرے سرخ لبادوں والی

ثروت حسین




نئی نئی سی آگ ہے یا پھر کون ہے وہ
پیلے پھولوں گہرے سرخ لبادوں والی

ثروت حسین




پاؤں ساکت ہو گئے ثروتؔ کسی کو دیکھ کر
اک کشش مہتاب جیسی چہرۂ دل بر میں تھی

ثروت حسین




قندیل مہ و مہر کا افلاک پہ ہونا
کچھ اس سے زیادہ ہے مرا خاک پہ ہونا

ثروت حسین




قندیل مہ و مہر کا افلاک پہ ہونا
کچھ اس سے زیادہ ہے مرا خاک پہ ہونا

ثروت حسین




ثروتؔ تم اپنے لوگوں سے یوں ملتے ہو
جیسے ان لوگوں سے ملنا پھر نہیں ہوگا

ثروت حسین




شہزادی تجھے کون بتائے تیرے چراغ کدے تک
کتنی محرابیں پڑتی ہیں کتنے در آتے ہیں

ثروت حسین