بے کیف جوانی ہے بے درد زمانہ ہے
ناکام محبت کا اتنا ہی فسانہ ہے
ساون کا مہینہ ہے موسم بھی سہانا ہے
آ جاؤ جو آنا ہے آ جاؤ جو آنا ہے
اے کاش کوئی کہہ دے اس چشم فسوں گر سے
نظروں کا چرانا ہی نظروں کا ملانا ہے
آغاز محبت سے انجام محبت تک
''اک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے''
غزل
بے کیف جوانی ہے بے درد زمانہ ہے (ردیف .. ')
سرور عالم راز