EN हिंदी
بے کیف جوانی ہے بے درد زمانہ ہے (ردیف .. ') | شیح شیری
be-kaif jawani hai be-dard zamana hai

غزل

بے کیف جوانی ہے بے درد زمانہ ہے (ردیف .. ')

سرور عالم راز

;

بے کیف جوانی ہے بے درد زمانہ ہے
ناکام محبت کا اتنا ہی فسانہ ہے

ساون کا مہینہ ہے موسم بھی سہانا ہے
آ جاؤ جو آنا ہے آ جاؤ جو آنا ہے

اے کاش کوئی کہہ دے اس چشم فسوں گر سے
نظروں کا چرانا ہی نظروں کا ملانا ہے

آغاز محبت سے انجام محبت تک
''اک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے''