EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

بے کیف جوانی ہے بے درد زمانہ ہے
ناکام محبت کا اتنا ہی فسانہ ہے

سرور عالم راز




بے کیف جوانی ہے بے درد زمانہ ہے
ناکام محبت کا اتنا ہی فسانہ ہے

سرور عالم راز




دیکھ یہ جذب محبت کا کرشمہ تو نہیں
کل جو تیرے دل میں تھا وہ آج میرے دل میں ہے

سرور عالم راز




کم عیاری نے خدا سوز بنایا ایسا
بت تو سب یاد رہے ایک خدا بھول گئے

سرور عالم راز




کم عیاری نے خدا سوز بنایا ایسا
بت تو سب یاد رہے ایک خدا بھول گئے

سرور عالم راز




شوق ہے تجھ کو زمانہ میں ترا نام رہے
اور مجھے ڈر ہے محبت مری بد نام نہ ہو

سرور عالم راز




تو نے کب عشق میں اچھا برا سوچا سرورؔ
کیسے ممکن ہے کہ تیرا برا انجام نہ ہو

سرور عالم راز