EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

تو نے کب عشق میں اچھا برا سوچا سرورؔ
کیسے ممکن ہے کہ تیرا برا انجام نہ ہو

سرور عالم راز




اب تو سنوارنے کے لیے ہجر بھی نہیں
سارا وبال لے کے غزل کر دیا گیا

ثروت زہرا




بس ایک بار یاد نے تمہارا ساتھ چھو لیا
پھر اس کے بعد تو کئی جمال جاگتے رہے

ثروت زہرا




بس ایک بار یاد نے تمہارا ساتھ چھو لیا
پھر اس کے بعد تو کئی جمال جاگتے رہے

ثروت زہرا




بنت حوا ہوں میں یہ مرا جرم ہے
اور پھر شاعری تو کڑا جرم ہے

ثروت زہرا




بنت حوا ہوں میں یہ مرا جرم ہے
اور پھر شاعری تو کڑا جرم ہے

ثروت زہرا




بنت حوا ہوں میں یہ مرا جرم ہے
اور پھر شاعری تو کڑا جرم ہے

ثروت زہرا