EN हिंदी
پورے چاند کی سج دھج ہے شہزادوں والی | شیح شیری
pure chand ki saj dhaj hai shahzadon wali

غزل

پورے چاند کی سج دھج ہے شہزادوں والی

ثروت حسین

;

پورے چاند کی سج دھج ہے شہزادوں والی
کیسی عجیب گھڑی ہے نیک ارادوں والی

نئی نئی سی آگ ہے یا پھر کون ہے وہ
پیلے پھولوں گہرے سرخ لبادوں والی

بھری رہیں یہ گلیاں پھول پرندوں سے
سجی رہے تاروں سے طاق مرادوں والی

آنکھیں ہیں اور دھول بھرا سناٹا ہے
گزر گئی ہے عجب سواری یادوں والی