EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

بہت مصر تھے خدایان ثابت و سیار
سو میں نے آئنہ و آسماں پسند کیے

ثروت حسین




بجھی روح کی پیاس لیکن سخی
مرے ساتھ میرا بدن بھی تو ہے

ثروت حسین




دشت چھوڑا تو کیا ملا ثروتؔ
گھر بدلنے کے بعد کیا ہوگا

ثروت حسین




دو ہی چیزیں اس دھرتی میں دیکھنے والی ہیں
مٹی کی سندرتا دیکھو اور مجھے دیکھو

ثروت حسین




دو ہی چیزیں اس دھرتی میں دیکھنے والی ہیں
مٹی کی سندرتا دیکھو اور مجھے دیکھو

ثروت حسین




حسن بہار مجھ کو مکمل نہیں لگا
میں نے تراش لی ہے خزاں اپنے ہاتھ سے

ثروت حسین




اک داستان اب بھی سناتے ہیں فرش و بام
وہ کون تھی جو رقص کے عالم میں مر گئی

ثروت حسین