EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

اک برف سی جمی رہے دیوار و بام پر
اک آگ میرے کمرے کے اندر لگی رہے

سالم سلیم




اک برف سی جمی رہے دیوار و بام پر
اک آگ میرے کمرے کے اندر لگی رہے

سالم سلیم




جو ایک دم میں تمام روحوں کو خاک کر دے
بدن سے اڑتا ہوا اک ایسا شرار دیکھوں

سالم سلیم




جز ہمارے کون آخر دیکھتا اس کام کو
روح کے اندر کوئی کار بدن ہوتا ہوا

سالم سلیم




جز ہمارے کون آخر دیکھتا اس کام کو
روح کے اندر کوئی کار بدن ہوتا ہوا

سالم سلیم




کتنا مشکل ہو گیا ہوں ہجر میں اس کے سو وہ
میرے پاس آئے گا اور آسان کر دے گا مجھے

سالم سلیم




کیا ہو گیا کہ بیٹھ گئی خاک بھی مری
کیا بات ہے کہ اپنے ہی اوپر کھڑا ہوں میں

سالم سلیم