ہجر کا دن کیوں چڑھنے پائے
وصل کی شب طولانی کر دو
اجیت سنگھ حسرت
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہجر کا دن کیوں چڑھنے پائے
وصل کی شب طولانی کر دو
اجیت سنگھ حسرت
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جنہیں تھا شوق میلہ دیکھنے کا
وہ سارے لوگ اپنے گھر گئے ہیں
اجیت سنگھ حسرت
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جس میں انسانیت نہیں رہتی
ہم درندے ہیں ایسے جنگل کے
اجیت سنگھ حسرت
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کبھی میں روتے روتے ہنس دیا کرتا ہوں پاگل سا
کبھی میں ہنستے ہنستے آنسوؤں سے بھیگ جاتا ہوں
اجیت سنگھ حسرت
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
خاک میں ملنا تھا آخر بے نشاں ہونا ہی تھا
جلنے والے کے مقدر میں دھواں ہونا ہی تھا
اجیت سنگھ حسرت
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
میں گہرے پانیوں کو چیر دیتا ہوں مگر حسرتؔ
جہاں پانی بہت کم ہو وہاں میں ڈوب جاتا ہوں
اجیت سنگھ حسرت
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |