چارہ گر سب کے پاس جاتا تھا
صرف بیمار تک نہیں پہنچا
اجے سحاب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ایک مدت سے دھدھکتا رہا میرا یہ ذہن
تب کہیں جا کے فروزاں ہوئے لفظوں کے چراغ
اجے سحاب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
فن جو معیار تک نہیں پہنچا
اپنے شہکار تک نہیں پہنچا
اجے سحاب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
حادثے جان تو لیتے ہیں مگر سچ یہ ہے
حادثے ہی ہمیں جینا بھی سکھا دیتے ہیں
اجے سحاب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہر آدمی کے قد سے اس کی قبا بڑی ہے
سورج پہن کے نکلے دھندلے چراغ یارو
اجے سحاب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہر خدا جنتوں میں ہے محدود
کوئی سنسار تک نہیں پہنچا
اجے سحاب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اک بند ہو گیا ہے تو کھولیں گے باب اور
ابھریں گے اپنی رات سے سو آفتاب اور
اجے سحاب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |