اے عدم کے مسافرو ہشیار
راہ میں زندگی کھڑی ہوگی
ساغر صدیقی
اے دل بے قرار چپ ہو جا
جا چکی ہے بہار چپ ہو جا
ساغر صدیقی
اے دل بے قرار چپ ہو جا
جا چکی ہے بہار چپ ہو جا
ساغر صدیقی
بے ساختہ بکھر گئی جلووں کی کائنات
آئینہ ٹوٹ کر تری انگڑائی بن گیا
ساغر صدیقی
بھولی ہوئی صدا ہوں مجھے یاد کیجئے
تم سے کہیں ملا ہوں مجھے یاد کیجئے
ساغر صدیقی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
چراغ طور جلاؤ بڑا اندھیرا ہے
ذرا نقاب اٹھاؤ بڑا اندھیرا ہے
ساغر صدیقی
چراغ طور جلاؤ بڑا اندھیرا ہے
ذرا نقاب اٹھاؤ بڑا اندھیرا ہے
ساغر صدیقی