EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

خراماں خراماں معطر معطر
نسیم آ رہی ہے کہ وہ آ رہے ہیں

ساغر نظامی




خراماں خراماں معطر معطر
نسیم آ رہی ہے کہ وہ آ رہے ہیں

ساغر نظامی




نظر کرم کی فراوانیوں پہ پڑتی ہے
پھر اپنے دامن خاکی کو دیکھتا ہوں میں

ساغر نظامی




سیلاب تبسم سے درمان جراحت کر
ٹکڑے دل بسمل کے آلودۂ خوں کب تک

ساغر نظامی




سیلاب تبسم سے درمان جراحت کر
ٹکڑے دل بسمل کے آلودۂ خوں کب تک

ساغر نظامی




سجدے مری جبیں کے نہیں اس قدر حقیر
کچھ تو سمجھ رہا ہوں ترے آستاں کو میں

ساغر نظامی




تخلیق اندھیروں سے کئے ہم نے اجالے
ہر شب کو اک ایوان سحر ہم نے بنایا

ساغر نظامی