تم سے ملتی جلتی میں آواز کہاں سے لاؤں گا
تاج محل بن جائے اگر ممتاز کہاں سے لاؤں گا
ساغرؔ اعظمی
تم سے ملتی جلتی میں آواز کہاں سے لاؤں گا
تاج محل بن جائے اگر ممتاز کہاں سے لاؤں گا
ساغرؔ اعظمی
اس کے جذبات سے یوں کھیل رہا ہوں ساغرؔ
جیسے پانی میں کوئی آگ لگانا چاہے
ساغرؔ اعظمی
یہ جو دیوار پہ کچھ نقش ہیں دھندلے دھندلے
اس نے لکھ لکھ کے میرا نام مٹایا ہوگا
ساغرؔ اعظمی
آنکھ تمہاری مست بھی ہے اور مستی کا پیمانہ بھی
ایک چھلکتے ساغر میں مے بھی ہے مے خانہ بھی
ساغر نظامی
آؤ اک سجدہ کروں عالم بد سمتی میں
لوگ کہتے ہیں کہ ساغرؔ کو خدا یاد نہیں
ساغر نظامی
آؤ اک سجدہ کروں عالم بد سمتی میں
لوگ کہتے ہیں کہ ساغرؔ کو خدا یاد نہیں
ساغر نظامی