EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

ڈھونڈھنے کو تجھے او میرے نہ ملنے والے
وہ چلا ہے جسے اپنا بھی پتا یاد نہیں

ساغر نظامی




دل کی بربادیوں کا رونا کیا
ایسے کتنے ہی واقعات ہوئے

ساغر نظامی




دل کی بربادیوں کا رونا کیا
ایسے کتنے ہی واقعات ہوئے

ساغر نظامی




گل اپنے غنچے اپنے گلستاں اپنا بہار اپنی
گوارا کیوں چمن میں رہ کے ظلم باغباں کر لیں

ساغر نظامی




حسن نے دست کرم کھینچ لیا ہے کیا خوب
اب مجھے بھی ہوس لذت آزار نہیں

ساغر نظامی




حسن نے دست کرم کھینچ لیا ہے کیا خوب
اب مجھے بھی ہوس لذت آزار نہیں

ساغر نظامی




کافر گیسو والوں کی رات بسر یوں ہوتی ہے
حسن حفاظت کرتا ہے اور جوانی سوتی ہے

ساغر نظامی