EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

مجھ سے کل محفل میں اس نے مسکرا کر بات کی
وہ مرا ہو ہی نہیں سکتا یہ پکا کر دیا

صابر




رکھے رکھے ہو گئے پرانے تمام رشتے
کہاں کسی اجنبی سے رشتہ نیا بنائیں

صابر




رکھے رکھے ہو گئے پرانے تمام رشتے
کہاں کسی اجنبی سے رشتہ نیا بنائیں

صابر




سارے منظر حسین لگتے ہیں
دوریاں کم نہ ہوں تو بہتر ہے

صابر




سبھی مسافر چلیں اگر ایک رخ تو کیا ہے مزا سفر کا
تم اپنے امکاں تلاش کر لو مجھے پرندے پکارتے ہیں

صابر




سبھی مسافر چلیں اگر ایک رخ تو کیا ہے مزا سفر کا
تم اپنے امکاں تلاش کر لو مجھے پرندے پکارتے ہیں

صابر




سینت کر ایمان کچھ دن اور رکھنا ہے ابھی
آج کل بازار میں مندی ہے سستا ہے ابھی

صابر