EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

چھپ جائیں کہیں آ کہ بہت تیز ہے بارش
یہ میرے ترے جسم تو مٹی کے بنے ہیں

صبا اکرام




چھپ جائیں کہیں آ کہ بہت تیز ہے بارش
یہ میرے ترے جسم تو مٹی کے بنے ہیں

صبا اکرام




کیا ذکر کہ اس زیست میں کچھ کھویا کہ پایا
اب کچھ بھی تو رکھا نہیں اس سود و زیاں میں

صبا نصرت




تجھ سے دوری اور قیامت لگتی ہے
آپس میں دو وقت جو ملنے لگتے ہیں

صبا نصرت




تجھ سے دوری اور قیامت لگتی ہے
آپس میں دو وقت جو ملنے لگتے ہیں

صبا نصرت




کوئی مصروفیت ہوگی وگرنہ مصلحت ہوگی
نہ اس پیماں فراموشی سے اس کو بے وفا کہنا

صبیحہ صبا




سجا کر چار سو رنگیں محل تیرے خیالوں کے
تری یادوں کی رعنائی میں زیبائی میں جیتے ہیں

صبیحہ صبا