EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

کفر و اسلام کے جھگڑے کو چکا دو صاحب
جنگ آپس میں کریں شیخ و برہمن کب تک

صبا اکبرآبادی




کیا مآل دہر ہے میری محبت کا مآل
ہیں ابھی لاکھوں فسانے منتظر آغاز کے

صبا اکبرآبادی




کیا مآل دہر ہے میری محبت کا مآل
ہیں ابھی لاکھوں فسانے منتظر آغاز کے

صبا اکبرآبادی




مسافران رہ شوق سست گام ہو کیوں
قدم بڑھائے ہوئے ہاں قدم بڑھائے ہوئے

صبا اکبرآبادی




پستی نے بلندی کو بنایا ہے حقیقت
یہ رفعت افلاک بھی محتاج زمیں ہے

صبا اکبرآبادی




پستی نے بلندی کو بنایا ہے حقیقت
یہ رفعت افلاک بھی محتاج زمیں ہے

صبا اکبرآبادی




روشنی خود بھی چراغوں سے الگ رہتی ہے
دل میں جو رہتے ہیں وہ دل نہیں ہونے پاتے

صبا اکبرآبادی