کتنا نادم ہوں کسی شخص سے شکوہ کر کے
مجھ سے دیکھا نہ گیا اس کا پشیماں ہونا
راسخ عرفانی
وہ اہل کہف تھے جن کو ضیا ملی آخر
مرا یہ دور کہ اب تک اندھیرا غار میں ہے
راسخ عرفانی
وہ اہل کہف تھے جن کو ضیا ملی آخر
مرا یہ دور کہ اب تک اندھیرا غار میں ہے
راسخ عرفانی
نماز عشق تمہاری قبول ہو جاتی
اگر شراب سے تم اے رتنؔ وضو کرتے
رتن پنڈوروی
ہڈیاں باپ کی گودے سے ہوئی ہیں خالی
کم سے کم اب تو یہ بیٹے بھی کمانے لگ جائیں
رؤف خیر
کھلونے کی تڑپ میں خود کھلونا وہ نہ بن جائے
مرا بچہ سڑک پر ریز گاری لے کے نکلا ہے
رؤف خیر
کھلونے کی تڑپ میں خود کھلونا وہ نہ بن جائے
مرا بچہ سڑک پر ریز گاری لے کے نکلا ہے
رؤف خیر