دیکھنے والے یوں تو بہت دیکھے ہیں لیکن
مر جاؤں جو کوئی تیری ادا سے دیکھے
راشد آذر
دیکھنے والے یوں تو بہت دیکھے ہیں لیکن
مر جاؤں جو کوئی تیری ادا سے دیکھے
راشد آذر
جن ہاتھوں سے بٹتی خیراتیں دیکھی تھیں
ان آنکھوں سے ان ہاتھوں میں کاسے دیکھے
راشد آذر
اب تو اک پل کے لیے بھی نہ گنوائیں گے تمہیں
خود کو ہاریں گے مگر جیت کے لائیں گے تمہیں
راشد انور راشد
اب تو اک پل کے لیے بھی نہ گنوائیں گے تمہیں
خود کو ہاریں گے مگر جیت کے لائیں گے تمہیں
راشد انور راشد
درد کی حد سے گزرنا تو ابھی باقی ہے
ٹوٹ کر میرا بکھرنا تو ابھی باقی ہے
راشد کامل
اپنے بچوں کو میں باتوں میں لگا لیتا ہوں
جب بھی آواز لگاتا ہے کھلونے والا
راشد راہی