EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

دل گوارا نہیں کرتا ہے شکست امید
ہر تغافل پہ نوازش کا گماں ہوتا ہے

روش صدیقی




ہزار حسن دل آرائے دو جہاں ہوتا
نصیب عشق نہ ہوتا تو رائیگاں ہوتا

روش صدیقی




ہزار رخ ترے ملنے کے ہیں نہ ملنے میں
کسے فراق کہوں اور کسے وصال کہوں

روش صدیقی




عشق خود اپنی جگہ مظہر انوار خدا
عقل اس سوچ میں گم کس کو خدا کہتے ہیں

روش صدیقی




عشق خود اپنی جگہ مظہر انوار خدا
عقل اس سوچ میں گم کس کو خدا کہتے ہیں

روش صدیقی




جو راہ اہل خرد کے لیے ہے لا محدود
جنون عشق میں وہ چند گام ہوتی ہے

روش صدیقی




خون دل صرف کر رہا ہوں روشؔ
خوب سے نقش خوب تر کے لیے

روش صدیقی