ہماری زندگی و موت کی ہو تم رونق
چراغ بزم بھی ہو اور چراغ فن بھی ہو
رشید لکھنوی
ہمیشہ بے دلی کی کیجیے کیوں کر نہ دل داری
نہ ہونا پاس دل کا ہے نشانی ایک دلبر کی
رشید لکھنوی
ہوا ہے سخت مشکل دفن ہونا تیرے وحشی کا
جہاں پر قبر کھودی جاتی ہے پتھر نکلتے ہیں
رشید لکھنوی
ہوا ہے سخت مشکل دفن ہونا تیرے وحشی کا
جہاں پر قبر کھودی جاتی ہے پتھر نکلتے ہیں
رشید لکھنوی
انتظار آپ کا ایسا ہے کہ دم کہتا ہے
نگہ شوق ہوں آنکھوں سے نکل جاؤں گا
رشید لکھنوی
کبھی مدفون ہوئے تھے جس جگہ پر کشتہ ابرو
ابھی تک اس زمیں سے سیکڑوں خنجر نکلتے ہیں
رشید لکھنوی
کبھی مدفون ہوئے تھے جس جگہ پر کشتہ ابرو
ابھی تک اس زمیں سے سیکڑوں خنجر نکلتے ہیں
رشید لکھنوی