EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

مرے بنائے ہوئے بت میں روح پھونک دے اب
نہ ایک عمر کی محنت مری اکارت کر

راجیندر منچندا بانی




مرے واسطے جانے کیا لائے گی
گئی ہے ہوا اک کھنڈر کی طرف

راجیندر منچندا بانی




محبتیں نہ رہیں اس کے دل میں میرے لیے
مگر وہ ملتا تھا ہنس کر کہ وضع دار جو تھا

راجیندر منچندا بانی




محبتیں نہ رہیں اس کے دل میں میرے لیے
مگر وہ ملتا تھا ہنس کر کہ وضع دار جو تھا

راجیندر منچندا بانی




اوس سے پیاس کہاں بجھتی ہے
موسلا دھار برس میری جان

راجیندر منچندا بانی




پیہم موج امکانی میں
اگلا پاؤں نئے پانی میں

راجیندر منچندا بانی




پیہم موج امکانی میں
اگلا پاؤں نئے پانی میں

راجیندر منچندا بانی