EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

بے دین ہوئے ایمان دیا ہم عشق میں سب کچھ کھو بیٹھے
اور جن کو سمجھتے تھے اپنا وہ اور کسی کے ہو بیٹھے

رام اوتار گپتا مضظر




دیکھ لیا کیا جانے شام کی سونی آنکھوں میں
جھیل میں سورج اپنی ساری لالی ڈال گیا

رام اوتار گپتا مضظر




دل کا سکون رزق کے ہنگامے کھا گئے
سکھ آدمی کا چند نوالوں نے ڈس لیا

رام اوتار گپتا مضظر




دل کا سکون رزق کے ہنگامے کھا گئے
سکھ آدمی کا چند نوالوں نے ڈس لیا

رام اوتار گپتا مضظر




دنیا تیرے نام سے مجھ کو پہچانے
عشق میں ایسا رسوا کر دے یا اللہ

رام اوتار گپتا مضظر




جو چھو لوں آسماں پاؤں کی دھرتی کھینچ لیتا ہے
وہ مجھ کو کیوں مرے قد سے بڑا ہونے نہیں دیتا

رام اوتار گپتا مضظر




لمحہ لمحہ بکھر رہا ہوں میں
اپنی تکمیل کر رہا ہوں میں

رام اوتار گپتا مضظر