EN हिंदी
رنگ موسم کا ہرا تھا پہلے | شیح شیری
rang mausam ka hara tha pahle

غزل

رنگ موسم کا ہرا تھا پہلے

راجیش ریڈی

;

رنگ موسم کا ہرا تھا پہلے
پیڑ یہ کتنا گھنا تھا پہلے

میں نے تو بعد میں توڑا تھا اسے
آئینہ مجھ پہ ہنسا تھا پہلے

جو نیا ہے وہ پرانا ہوگا
جو پرانا ہے نیا تھا پہلے

بعد میں میں نے بلندی کو چھوا
اپنی نظروں سے گرا تھا پہلے