یہ حقیقت ہے کہ احباب کو ہم
یاد ہی کب تھے جو اب یاد نہیں
ناصر کاظمی
ٹیگز:
| یاد |
| 2 لائنیں شیری |
یہ صبح کی سفیدیاں یہ دوپہر کی زردیاں
اب آئینے میں دیکھتا ہوں میں کہاں چلا گیا
ناصر کاظمی
یوں کس طرح کٹے گا کڑی دھوپ کا سفر
سر پر خیال یار کی چادر ہی لے چلیں
ناصر کاظمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یوں تو ہر شخص اکیلا ہے بھری دنیا میں
پھر بھی ہر دل کے مقدر میں نہیں تنہائی
ناصر کاظمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ذرا سی بات سہی تیرا یاد آ جانا
ذرا سی بات بہت دیر تک رلاتی تھی
ناصر کاظمی
زندگی جن کے تصور سے جلا پاتی تھی
ہائے کیا لوگ تھے جو دام اجل میں آئے
ناصر کاظمی
ٹیگز:
| یاد رفتگان |
| 2 لائنیں شیری |
اخروٹ کھائیں تاپیں انگیٹھی پہ آگ آ
رستے تمام گاؤں کے کہرے سے اٹ گئے
ناصر شہزاد
ٹیگز:
| گون |
| 2 لائنیں شیری |

