EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

خبر اتنی تو ہے جھونکے ترے باد خزاں پہنچے
خدا معلوم تنکے آشیانے کے کہاں پہنچے

مبارک عظیم آبادی




خیر ساقی کی سلامت مے کدہ
جس قدر پی اتنی ہشیاری بڑھی

مبارک عظیم آبادی




کھٹک رہی ہے کوئی شے نکال دے کوئی
تڑپ رہا ہے دل بے قرار سینے میں

مبارک عظیم آبادی




کس پہ دل آیا کہاں آیا بتا اے ناصح
تو مری طرح پریشان کہاں جاتا ہے

مبارک عظیم آبادی




کسی کی تمنا نکلتی رہی
مری آرزو ہاتھ ملتی رہی

مبارک عظیم آبادی




کسی نے برچھیاں ماریں کسی نے تیر مارے ہیں
خدا رکھے انہیں یہ سب کرم فرما ہمارے ہیں

مبارک عظیم آبادی




کسی سے آج کا وعدہ کسی سے کل کا وعدہ ہے
زمانے کو لگا رکھا ہے اس امیدواری میں

مبارک عظیم آبادی