تازہ آزار کا ارمان کہاں جاتا ہے
پھر ستا لے ترے قربان کہاں جاتا ہے
کس پہ دل آیا کہاں آیا بتا اے ناصح
تو مری طرح پریشان کہاں جاتا ہے
خانقاہوں پہ ہوا پیر مغاں کا قبضہ
آج مے خانے کا سامان کہاں جاتا ہے
دل سلامت نہیں آنے کا مبارکؔ بخدا
ارے نادان کہا مان کہاں جاتا ہے
غزل
تازہ آزار کا ارمان کہاں جاتا ہے
مبارک عظیم آبادی