EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

ہوا چراغ بجھانے لگی تو ہم نے بھی
دیے کی لو کی جگہ تیرا انتظار رکھا

محسن اسرار




جگہ بدلنے سے ہیئت کہاں بدلتی ہے
جو آئنہ ہے سدا آئنہ رہے گا وہ

محسن اسرار




جیسے سجدے میں قتل ہو کوئی
ایسا ہوتا ہے چاہتوں کا مزا

محسن اسرار




جواب دیتا ہے میرے ہر اک سوال کا وہ
مگر سوال بھی اس کی طرف سے ہوتا ہے

محسن اسرار




جس دن کے گزرتے ہی یہاں رات ہوئی ہے
اے کاش وہ دن میں نے گزارا نہیں ہوتا

محسن اسرار




جس لفظ کو میں توڑ کے خود ٹوٹ گیا ہوں
کہتا بھی تو وہ اس کو گوارا نہیں ہوتا

محسن اسرار




خود کو میں بھلا زیر زمیں کیسے دباتا
جتنے بھی کھنڈر نکلے وہ آباد سے نکلے

محسن اسرار