فرقت کی شب میں آج کی پھر کیا جلاویں گے
دل کا دیا تھا ایک سو کل ہی جلا دیا
میر حسن
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
غیر کہتے ہیں کہ ہم بیٹھنے دیویں گے نہ یاں
اب تو اس ضد سے جو کچھ ہووے سو ہو بیٹھے ہم
میر حسن
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
غیر کو تم نہ آنکھ بھر دیکھو
کیا غضب کرتے ہو ادھر دیکھو
میر حسن
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
غمزے نے لے کے دل کو ادا کے کیا سپرد
غمزے سے دل کو لیں کہ ادا سے طلب کریں
میر حسن
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
گر یہی تیرے اشارے ہیں تو مجلس سے تری
کوئی نہ کوئی آ کے اٹھا دیوے گا گو بیٹھے ہم
میر حسن
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
گو بھلے سب ہیں اور میں ہوں برا
کیا بھلوں میں برا نہیں ہوتا
میر حسن
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
گزری ہے رات مجھ میں اور دل میں طرفہ صحبت
ایدھر تو میں نے کی آہ اودھر سے وہ کراہا
میر حسن
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

