بتوں کو پوجنے والوں کو کیوں الزام دیتے ہو
ڈرو اس سے کہ جس نے ان کو اس قابل بنایا ہے
مخمور سعیدی
دل پہ اک غم کی گھٹا چھائی ہوئی تھی کب سے
آج ان سے جو ملے ٹوٹ کے برسات ہوئی
مخمور سعیدی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ڈوبنے والوں پر کسے دنیا نے آوازے
ساحل سے کرتی رہی طوفاں کے اندازے
مخمور سعیدی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
غم و نشاط کی ہر رہ گزر میں تنہا ہوں
مجھے خبر ہے میں اپنے سفر میں تنہا ہوں
مخمور سعیدی
ٹیگز:
| تنہائی |
| 2 لائنیں شیری |
گھر میں رہا تھا کون کہ رخصت کرے ہمیں
چوکھٹ کو الوداع کہا اور چل پڑے
مخمور سعیدی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہو جائے جہاں شام وہیں ان کا بسیرا
آوارہ پرندوں کے ٹھکانے نہیں ہوتے
مخمور سعیدی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جانب کوچہ و بازار نہ دیکھا جائے
غور سے شہر کا کردار نہ دیکھا جائے
مخمور سعیدی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

