EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

پھول روتے ہیں خار ہنستے ہیں
دیکھ! گلشن کا یہ نظارا بھی

مہیش چندر نقش




شام ہجراں بھی اک قیامت تھی
آپ آئے تو مجھ کو یاد آیا

مہیش چندر نقش




تسکین دے سکیں گے نہ جام و سبو مجھے
بے چین کر رہی ہے تری آرزو مجھے

مہیش چندر نقش




تصویر زندگی میں نیا رنگ بھر گئے
وہ حادثے جو دل پہ ہمارے گزر گئے

مہیش چندر نقش




تری بزم طرب میں آ گیا ہوں
مگر دل کو سکوں حاصل نہیں ہے

مہیش چندر نقش




ان کے گیسو سنورتے جاتے ہیں
حادثے ہیں گزرتے جاتے ہیں

مہیش چندر نقش




ان مست نگاہوں نے خود اپنا بھرم کھولا
انکار کے پردے میں اقرار نظر آئے

مہیش چندر نقش