اغیار کا شکوہ نہیں اس عہد ہوس میں
اک عمر کے یاروں نے بھی دل توڑ دیا ہے
مہیش چندر نقش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اے نقشؔ کر رہا تھا جنہیں غرق ناخدا
طوفاں کے زور سے وہ سفینے ابھر گئے
مہیش چندر نقش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
بہت دشوار تھی راہ محبت
ہمارا ساتھ دیتے ہم سفر کیا
مہیش چندر نقش
دنیا سے ہٹ کے اک نئی دنیا بنا سکیں
کچھ اہل آرزو اسی حسرت میں مر گئے
مہیش چندر نقش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ڈوبنے والے موج طوفاں سے
جانے کیا بات کرتے جاتے ہیں
مہیش چندر نقش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
حال کہہ دیتے ہیں نازک سے اشارے اکثر
کتنی خاموش نگاہوں کی زباں ہوتی ہے
مہیش چندر نقش
ٹیگز:
| نگاہ |
| 2 لائنیں شیری |
اس ڈوبتے سورج سے تو امید ہی کیا تھی
ہنس ہنس کے ستاروں نے بھی دل توڑ دیا ہے
مہیش چندر نقش

