حال دل یار کو محفل میں سنائیں کیوں کر
مدعی کان ادھر اور ادھر رکھتے ہیں
لالہ مادھو رام جوہر
ہم بھی کچھ منہ سے جو کہہ بیٹھیں تو پھر کتنی رہے
دیکھیے اچھی نہیں یہ بد زبانی آپ کی
لالہ مادھو رام جوہر
ہم عشق میں ہیں فرد تو تم حسن میں یکتا
ہم سا بھی نہیں ایک جو تم سا نہیں کوئی
لالہ مادھو رام جوہر
ہم کسی اور کو تاکیں گے تمہارے ہوتے
کیا کہا پھر تو کہو آنکھ ملا کر ہم سے
لالہ مادھو رام جوہر
ہم وہ نہیں سنیں جو برائی حضور کی
یہ آپ تھے جو غیر کی باتوں میں آ گئے
لالہ مادھو رام جوہر
ہمارے کعبۂ دل میں بتوں کی یاد بستی ہے
بڑا اندھیر ہے گھر میں خدا کے بت پرستی ہے
لالہ مادھو رام جوہر
ہر گھڑی کا یہ بگڑنا نہیں اچھا اے جان
روٹھنے کا بھی کوئی وقت مقرر ہو جائے
لالہ مادھو رام جوہر

