EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

ہو نہ دشمن کو محبت سے سروکار کبھی
کوئی دنیا میں کسی کو نہ کرے پیار کبھی

لالہ مادھو رام جوہر




اک اشارہ سر محفل جو کیا اس گل نے
چونکے دس بیس رکے سیکڑوں کھٹکے لاکھوں

لالہ مادھو رام جوہر




الٰہی کیا کھلے دیدار کی راہ
ادھر دروازے بند آنکھیں ادھر بند

لالہ مادھو رام جوہر




اس بلا کو تو خدا جلد کرے شہر بدر
کالے پانی کو روانہ شب ہجراں ہو جائے

لالہ مادھو رام جوہر




اس قمر کو کبھی تو دیکھیں گے
تیس دن ہوتے ہیں مہینے کے

لالہ مادھو رام جوہر




اس طرف دیر ادھر کعبہ کدھر کو جاؤں
اس دوراہے میں کہاں یار رہا کرتا ہے

لالہ مادھو رام جوہر




استخارے کے لیے باغ میں ہم رندوں نے
بارہا دانۂ انگور کی کی ہے تسبیح

لالہ مادھو رام جوہر