EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

دنیا بہت خراب ہے جائے گزر نہیں
بستر اٹھاؤ رہنے کے قابل یہ گھر نہیں

لالہ مادھو رام جوہر




دنیا سے جانے والوں کو رستے میں غم نہیں
سیدھی سڑک ہے پھیر کی راہ عدم نہیں

لالہ مادھو رام جوہر




فصل گل آتے ہی وحشت ہو گئی
پھر وہی اپنی طبیعت ہو گئی

لالہ مادھو رام جوہر




غیر کو شربت دیدار مبارک تیرا
اب تو پانی بھی پیے گا نہ ترے گھر کا کوئی

لالہ مادھو رام جوہر




غیروں سے تو فرصت تمہیں دن رات نہیں ہے
ہاں میرے لیے وقت ملاقات نہیں ہے

لالہ مادھو رام جوہر




ہائے میں کس کو بتاؤں کون دل کو لے گیا
شکل دیکھی ہے مگر واقف نہیں ہوں نام سے

لالہ مادھو رام جوہر




حال دل سنتے نہیں یہ کہہ کے خوش کر دیتے ہیں
پھر کبھی فرصت میں سن لیں گے کہانی آپ کی

لالہ مادھو رام جوہر