EN हिंदी
تیرے کوچے کی ہوا لگ گئی شاید اس کو (ردیف .. ے) | شیح شیری
tere kuche ki hua lag gai shayad usko

غزل

تیرے کوچے کی ہوا لگ گئی شاید اس کو (ردیف .. ے)

لالہ مادھو رام جوہر

;

تیرے کوچے کی ہوا لگ گئی شاید اس کو
روز بے پر کی اڑاتا ہے کبوتر ہم سے

ہم سلیمان بنیں گے جو پری ہو گے تم
ہوش میں آؤ کہاں جاؤ گے اڑ کر ہم سے

گالیاں کون سنے جب نہ رہا کچھ مطلب
آج سے کیجئے گا بات سمجھ کر ہم سے

ہم کسی اور کو تاکیں گے تمہارے ہوتے
کیا کہا پھر تو کہو آنکھ ملا کر ہم سے

آپ ہو جائیں گے سیدھے کہیں دن ہوں سیدھے
وہ بھی ٹیڑھے ہیں جو ٹیڑھا ہے مقدر ہم سے

وہ بھی کیا دن تھے کہ جب رہتی تھیں نیچی نظریں
چار آنکھیں جو ہوئیں پھر گئے تیور ہم سے