EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

جب کبھی میں نے یہ پوچھا کہ خطا کس کی ہے
بے دھڑک بول اٹھے تیرے سوا کس کی ہے

لالہ مادھو رام جوہر




جب کہتے ہیں ہم کرتے ہو کیوں وعدہ خلافی
فرماتے ہیں ہنس کر یہ نئی بات نہیں ہے

لالہ مادھو رام جوہر




جناب شیخ کو سوجھے نہ پھر حرام و حلال
ابھی پئیں جو ملے مفت کی شراب کہیں

لالہ مادھو رام جوہر




جوہرؔ تمہیں نفرت ہے بہت بادہ کشی سے
برسات میں دیکھیں گے ہم انکار تمہارا

لالہ مادھو رام جوہر




جن کو ہے ابھی نام سے بندی کے تنفر
اللہ نے چاہا تو وہی پیار کریں گے

لالہ مادھو رام جوہر




جس قدر چاہئے بٹھلائیے پہرے در پر
بند رہنے کے نہیں خواب میں آنے والے

لالہ مادھو رام جوہر




جو دوست ہیں وہ مانگتے ہیں صلح کی دعا
دشمن یہ چاہتے ہیں کہ آپس میں جنگ ہو

لالہ مادھو رام جوہر