EN हिंदी
خمارؔ بارہ بنکوی شیاری | شیح شیری

خمارؔ بارہ بنکوی شیر

39 شیر

دوسروں پر اگر تبصرہ کیجئے
سامنے آئنہ رکھ لیا کیجئے

خمارؔ بارہ بنکوی




آج ناگاہ ہم کسی سے ملے
بعد مدت کے زندگی سے ملے

today I chanced on someone unexpectedly
it was after ages life was face to face with me

خمارؔ بارہ بنکوی




گزرے ہیں میکدے سے جو توبہ کے بعد ہم
کچھ دور عادتاً بھی قدم ڈگمگائے ہیں

خمارؔ بارہ بنکوی




ہاتھ اٹھتا نہیں ہے دل سے خمارؔ
ہم انہیں کس طرح سلام کریں

خمارؔ بارہ بنکوی




حد سے بڑھے جو علم تو ہے جہل دوستو
سب کچھ جو جانتے ہیں وہ کچھ جانتے نہیں

knowledge, friends, is poisonous, if its in excess
those who, say, know everything, no knowledge do possess

خمارؔ بارہ بنکوی




حیرت ہے تم کو دیکھ کے مسجد میں اے خمارؔ
کیا بات ہو گئی جو خدا یاد آ گیا

to see you in the mosque KHumaar, is rather strange and odd
what calamity occurred that now you think of God?

خمارؔ بارہ بنکوی




ہم بھی کر لیں جو روشنی گھر میں
پھر اندھیرے کہاں قیام کریں

if I light up my house then say
where will this darkness go and stay

خمارؔ بارہ بنکوی




ہم پہ گزرا ہے وہ بھی وقت خمارؔ
جب شناسا بھی اجنبی سے ملے

خمارؔ بارہ بنکوی




ہٹائے تھے جو راہ سے دوستوں کی
وہ پتھر مرے گھر میں آنے لگے ہیں

خمارؔ بارہ بنکوی