EN हिंदी
حال غم ان کو سناتے جائیے | شیح شیری
haal-e-gham un ko sunate jaiye

غزل

حال غم ان کو سناتے جائیے

خمارؔ بارہ بنکوی

;

حال غم ان کو سناتے جائیے
شرط یہ ہے مسکراتے جائیے

آپ کو جاتے نہ دیکھا جائے گا
شمع کو پہلے بجھاتے جائیے

شکریا لطف مسلسل کا مگر
گاہے گاہے دل دکھاتے جائیے

دشمنوں سے پیار ہوتا جائے گا
دوستوں کو آزماتے جائیے

روشنی محدود ہو جن کی خمارؔ
ان چراغوں کو بجھاتے جائیے