EN हिंदी
جگر مراد آبادی شیاری | شیح شیری

جگر مراد آبادی شیر

147 شیر

یوں زندگی گزار رہا ہوں ترے بغیر
جیسے کوئی گناہ کئے جا رہا ہوں میں

جگر مراد آبادی




زاہد کا دل نہ خاطر مے خوار توڑیئے
سو بار توبہ کیجئے سو بار توڑیئے

جگر مراد آبادی




زندگی اک حادثہ ہے اور کیسا حادثہ
موت سے بھی ختم جس کا سلسلہ ہوتا نہیں

جگر مراد آبادی