EN हिंदी
سید امین اشرف شیاری | شیح شیری

سید امین اشرف شیر

15 شیر

عجب نہیں کہ ہو دیوار نقطۂ موہوم
مکان ہو کہ مکیں دو دلوں کا ملنا دیکھ

سید امین اشرف




ہے ارتباط شکن دائروں میں بٹ جانا
چمن کا موجۂ باد صبا سے کٹ جانا

سید امین اشرف




ہے تا حد امکاں کوئی بستی نہ بیاباں
آنکھوں میں کوئی خواب دکھائی نہیں دیتا

سید امین اشرف




حلقۂ شام و سحر سے نہیں جانے والا
درد اس دیدۂ تر سے نہیں جانے والا

سید امین اشرف




ہوا کا تبصرہ یہ ساکنان شہر پہ تھا
عجیب لوگ ہیں پانی پہ گھر بناتے ہیں

سید امین اشرف




اک چاند ہے آوارہ و بیتاب و فلک تاب
اک چاند ہے آسودگیٔ ہجر کا مارا

سید امین اشرف




اک خلا ہے جو پر نہیں ہوتا
جب کوئی درمیاں سے اٹھتا ہے

سید امین اشرف




اس طرح چشم نیم وا غافل بھی تھی بیدار بھی
جیسے نشہ ہو رات کا یا صبح کا تڑکا ہوا

سید امین اشرف




جسے نا خواب کہتے ہیں اسی کو خواب کہتے ہیں
تمیز خیر و شر میں نکتۂ صد معتبر کیا ہے

سید امین اشرف