EN हिंदी
ناراض شیاری | شیح شیری

ناراض

36 شیر

چوں شمع سوزاں چوں ذرہ حیراں ز مہر آں مہ بگشتم آخر
نہ نیند نیناں نہ انگ چیناں نہ آپ آوے نہ بھیجے پتیاں

امیر خسرو




نیند کا کام گرچہ آنا ہے
میری آنکھوں میں پر نہیں آتی

انور دہلوی




ہمارے خواب چوری ہو گئے ہیں
ہمیں راتوں کو نیند آتی نہیں ہے

بخش لائلپوری




کیسا جادو ہے سمجھ آتا نہیں
نیند میری خواب سارے آپ کے

ابن مفتی




آج پھر نیند کو آنکھوں سے بچھڑتے دیکھا
آج پھر یاد کوئی چوٹ پرانی آئی

اقبال اشہر




اٹھو یہ منظر شب تاب دیکھنے کے لیے
کہ نیند شرط نہیں خواب دیکھنے کے لیے

عرفانؔ صدیقی




موت برحق ہے ایک دن لیکن
نیند راتوں کو خوب آتی ہے

جمال اویسی