EN हिंदी
ماں شیاری | شیح شیری

ماں

48 شیر

ماں مجھے دیکھ کے ناراض نہ ہو جائے کہیں
سر پہ آنچل نہیں ہوتا ہے تو ڈر ہوتا ہے

انجم رہبر




کس شفقت میں گندھے ہوئے مولا ماں باپ دیے
کیسی پیاری روحوں کو میری اولاد کیا

انجم سلیمی




ماں کی دعا نہ باپ کی شفقت کا سایا ہے
آج اپنے ساتھ اپنا جنم دن منایا ہے

انجم سلیمی




روشنی بھی نہیں ہوا بھی نہیں
ماں کا نعم البدل خدا بھی نہیں

انجم سلیمی




شہر میں آ کر پڑھنے والے بھول گئے
کس کی ماں نے کتنا زیور بیچا تھا

اسلم کولسری




میں نے ماں کا لباس جب پہنا
مجھ کو تتلی نے اپنے رنگ دیے

فاطمہ حسن




بوسے بیوی کے ہنسی بچوں کی آنکھیں ماں کی
قید خانے میں گرفتار سمجھئے ہم کو

فضیل جعفری