EN हिंदी
دوا کوئی کیا کام لکھوں | شیح شیری
dawa koi kya kaam likhun

غزل

دوا کوئی کیا کام لکھوں

محمد علوی

;

دوا کوئی کیا کام لکھوں
نسخے میں آرام لکھوں

سورج کو مرتے دیکھوں
وقت برابر شام لکھوں

دو نالی بندوق چلاؤں
جنگل میں کہرام لکھوں

دھندہ کروں نمازوں کا
پیشانی پر دام لکھوں

آسمان پر جا پہنچوں
اللہ تیرا نام لکھوں

علویؔ آپ کے کھاتے میں
آج کی شب کے جام لکھوں