دیکھا جو کھا کے تیر کمیں گاہ کی طرف
اپنے ہی دوستوں سے ملاقات ہو گئی
حفیظ جالندھری
بیٹھ جاتا ہوں جہاں چھاؤں گھنی ہوتی ہے
ہائے کیا چیز غریب الوطنی ہوتی ہے
حفیظ جونپوری
ٹیگز:
| مشہور |
| 2 لائنیں شیری |
شیشہ ٹوٹے غل مچ جائے
دل ٹوٹے آواز نہ آئے
حفیظ میرٹھی
بڑا شور سنتے تھے پہلو میں دل کا
جو چیرا تو اک قطرۂ خوں نہ نکلا
حیدر علی آتش
بندش الفاظ جڑنے سے نگوں کے کم نہیں
شاعری بھی کام ہے آتشؔ مرصع ساز کا
حیدر علی آتش
فصل بہار آئی پیو صوفیو شراب
بس ہو چکی نماز مصلٰی اٹھائیے
حیدر علی آتش
لگے منہ بھی چڑھانے دیتے دیتے گالیاں صاحب
زباں بگڑی تو بگڑی تھی خبر لیجے دہن بگڑا
حیدر علی آتش