کعبہ کے ڈھانے والے وہ اور لوگ ہوں گے
ہم کفر جانتے ہیں دل توڑنا کسی کا
حفیظ جونپوری
شیشہ ٹوٹے غل مچ جائے
دل ٹوٹے آواز نہ آئے
حفیظ میرٹھی
یہ دل ہے مرا یا کسی کٹیا کا دیا ہے
بجھتا ہے دم صبح تو جلتا ہے سر شام
حفیظ تائب
بڑا شور سنتے تھے پہلو میں دل کا
جو چیرا تو اک قطرۂ خوں نہ نکلا
حیدر علی آتش
بھرا ہے شیشۂ دل کو نئی محبت سے
خدا کا گھر تھا جہاں واں شراب خانہ ہوا
حیدر علی آتش
بت خانہ توڑ ڈالئے مسجد کو ڈھائیے
دل کو نہ توڑیئے یہ خدا کا مقام ہے
you may excavate the temple, the mosque you may explode
do not break the heart of man, for this is God's abode
حیدر علی آتش
الٰہی ایک دل کس کس کو دوں میں
ہزاروں بت ہیں یاں ہندوستان ہے
حیدر علی آتش