میں اس کا نام لے بیٹھا تھا اک دن
زمانے کو بہانہ چاہئے تھا
اظہر ادیب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
میرے ہرے وجود سے پہچان اس کی تھی
بے چہرہ ہو گیا ہے وہ جب سے جھڑا ہوں میں
اظہر ادیب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
نکل آیا ہوں آگے اس جگہ سے
جہاں سے لوٹ جانا چاہیے تھا
اظہر ادیب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
سارے منظر میں سمایا ہوا لگتا ہے مجھے
کوئی اس شہر میں آیا ہوا لگتا ہے مجھے
اظہر ادیب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
سمجھ میں آ تو سکتی ہے صبا کی گفتگو بھی
مگر اس کے لیے معصوم ہونا لازمی ہے
اظہر ادیب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
شب بھر آنکھ میں بھیگا تھا
پورے دن میں سوکھا خواب
اظہر ادیب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
صبح کیسی ہے وہاں شام کی رنگت کیا ہے
اب ترے شہر میں حالات کی صورت کیا ہے
اظہر ادیب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

