جب بھی چاہوں تیرا چہرا سوچ سکوں
بس اتنی سی بات مرے امکان میں رکھ
اظہر ادیب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جو زندگی کی مانگ سجاتے رہے سدا
قسطوں میں بانٹ کر انہیں جینا دیا گیا
اظہر ادیب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کبھی اس سے دعا کی کھیتیاں سیراب کرنا
جو پانی آنکھ کے اندر کہیں ٹھہرا ہوا ہے
اظہر ادیب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کسی کی ذات میں ضم ہو گیا ہوں
میں اپنے آپ میں غم ہو گیا ہوں
اظہر ادیب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
لہجے اور آواز میں رکھا جاتا ہے
اب تو زہر الفاظ میں رکھا جاتا ہے
اظہر ادیب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
لوگو ہم تو ایک ہی صورت میں ہتھیار اٹھاتے ہیں
جب دشمن ہو اپنے جیسا خود سر بھی اور ہمسر بھی
اظہر ادیب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
میں جس لمحے کو زندہ کر رہا ہوں مدتوں سے
وہی لمحہ مرا انکار کرنا چاہتا ہے
اظہر ادیب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

