EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

یا دوپٹہ نہ لیجئے سر پر
یا دوپٹہ سنبھال کر چلئے

عبد الحمید عدم




یہ کیا کہ تم نے جفا سے بھی ہاتھ کھینچ لیا
مری وفاؤں کا کچھ تو صلہ دیا ہوتا

عبد الحمید عدم




یہ روزمرہ کے کچھ واقعات شادیٔ و غم
مرے خدا یہی انساں کی زندگانی ہے

عبد الحمید عدم




زبان ہوش سے یہ کفر سرزد ہو نہیں سکتا
میں کیسے بن پئے لے لوں خدا کا نام اے ساقی

عبد الحمید عدم




ذرا اک تبسم کی تکلیف کرنا
کہ گلزار میں پھول مرجھا رہے ہیں

عبد الحمید عدم




زندگی ہے اک کرائے کی خوشی
سوکھتے تالاب کا پانی ہوں میں

عبد الحمید عدم




زندگی زور ہے روانی کا
کیا تھمے گا بہاؤ پانی کا

عبد الحمید عدم