EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

شکن نہ ڈال جبیں پر شراب دیتے ہوئے
یہ مسکراتی ہوئی چیز مسکرا کے پلا

عبد الحمید عدم




صرف اک قدم اٹھا تھا غلط راہ شوق میں
منزل تمام عمر مجھے ڈھونڈھتی رہی

عبد الحمید عدم




صرف اک قدم اٹھا تھا غلط راہ شوق میں
منزل تمام عمر مجھے ڈھونڈتی رہی

عبد الحمید عدم




سو بھی جا اے دل مجروح بہت رات گئی
اب تو رہ رہ کے ستاروں کو بھی نیند آتی ہے

عبد الحمید عدم




تڑپ کر میں نے توبہ توڑ ڈالی
تری رحمت پہ الزام آ رہا تھا

عبد الحمید عدم




تباہ ہو کے حقائق کے کھردرے پن سے
تصورات کی تعمیر کر رہا ہوں میں

عبد الحمید عدم




تخلیق کائنات کے دلچسپ جرم پر
ہنستا تو ہوگا آپ بھی یزداں کبھی کبھی

عبد الحمید عدم