اتنا ترسایا گیا مجھ کو محبت سے کہ اب
اک محبت پہ قناعت نہیں کر سکتا میں
انجم سلیمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جانے توڑے تھے کس نے کس کے لیے
پھول میرے گلے پڑے ہوئے تھے
انجم سلیمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جب خدا بھی نہیں تھا ساتھ مرے
مجھ پہ بیتی ہے ایسی تنہائی
انجم سلیمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جست بھرتا ہوا فردا کے دہانے کی طرف
جا نکلتا ہوں کسی گزرے زمانے کی طرف
انجم سلیمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کہنے سننے کے لیے اور بچا ہی کیا ہے
سو مرے دوست اجازت مجھے رخصت کیا جائے
انجم سلیمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کہو ہوا سے کہ اتنی چراغ پا نہ پھرے
میں خود ہی اپنے دیے کو بجھانے والا ہوں
انجم سلیمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کیسی ہوتی ہیں اداسی کی جڑیں
آ دکھاؤں تجھے دل کے ریشے
انجم سلیمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

